اسلام آباد : دفتر خارجہ میں پاکستان اور امریکا کے درمیان غیر قانونی غیر ملکیوں کے انخلا اور پاکستان میں دہشتگردی کے لیے افغان سر زمین کے استعمال کے حوالے سے مذاکرات ہوئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان تھامس ویسٹ کی دفتر خارجہ میں نگران وزیرِخارجہ جلیل عباس جیلانی سے ملاقات ہوئی ہے۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں غیر قانونی غیر ملکیوں کے انخلا اور پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکا میں آباد کاری کے منتظر 25 ہزار افغانیوں کے انخلا پر گفتگو ہوئی۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں کالعدم ٹی ٹی پی اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کے خاتمے کی حکمت عملی بھی زیر غور آئی۔
ترجمان دفتر خارجہ کاکہناہے کہ اعلیٰ امریکی عہدیداروں کے دورہ پاکستان کا محور صرف افغانستان نہیں ، ملاقاتوں میں مختلف تحفظات پربات کی گئی۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق امریکی حکام سے اُن امور پر بات کریں گےجن پرپاکستان کو اعتراضات ہیں، افغان وزیرکے پاکستانی پاسپورٹ کے استعمال پر رپورٹ کا حقائق جاننے کے بعد جواب دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان اعلیٰ سطحی رابطوں میں تیزی آگئی ہے ،8 دنوں میں تین اعلیٰ ترین امریکی حکام پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں۔
وزارت خارجہ حکام کا بتانا ہے کہ پاکستان اورامریکا کے درمیان باہمی روابط میں حالیہ دنوں میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں 4 سے6 دسمبر کے دوران امریکی اسسٹنٹ سیکرٹری برائے مہاجرین جولیتا والس نے پاکستان کا دورہ کیا جس کے بعد 7 سے 9 دسمبر تک امریکی خصوصی مندوب برائے افغانستان تھام ویسٹ پاکستان کے دورے پر ہیں۔
ان کا دورہ مکمل ہوتے ہی 9 دسمبر کو پرنسپل ڈپٹی اسسٹنٹ سیکرٹری الزبتھ ہورسٹ پاکستان آئیں گی