مسلم لیگ ن نے الیکشن کمیشن کی نئی حلقہ بندیوں پر اعتراض کرتے ہوئے عدالت جانے کا اعلان کر دیا۔
مسلم لیگ کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ نئی حلقہ بندیوں کے حوالے سے الیکشن کمیشن گئے لیکن بات نہیں سنی گئی لیکن اب لاہور ہائی کورٹ میں ان کو چیلنج کر رہے ہیں۔
سعد رفیق نے الیکشن میں تاخیر کو بھی مسترد کرتے ہوئےکہا کہ بدترین حالات میں بھی الیکشن لڑے، الیکشن ایک سکینڈ کی تاخیر کے بغیر 8 فروری کو ہی ہونے چاہیے ۔
انہوں نے مشورہ دیا کہ پی ٹی آئی کو الیکشن سے بالکل بائیکاٹ نہیں کرنا چاہیے۔
اس کے علاوہ رانا ثنا اللہ نے کہا جیسی بھی حلقہ بندیاں ہوں، ہم تو 8فروری کے الیکشن کیلئے تیار ہیں، گوہر خان کو چاہیے اپنی پارٹی کو الیکشن میں لے کر جائیں، 9 مئی کے مجرمان کو قانون کا سامنا کرنے دیں، پی ٹی آئی 9 مئی کے کرداروں کا تحفظ نہ کرے۔
اس کے علاوہ انہوں نے کہاکہ 21 اکتوبر کو نوازشریف نے یہ عہد کیا تھا کہ ملک کو بحران سے نکالیں گے،ہم نے پہلے بھی ملک کو ایسے بحرانوں سے نکالا ہے اب بھی نکالیں گے، ملک قائم رہنے کیلئے بنا ہے،قیامت تک قائم رہے گا۔
واضح رہے کہ نئی حلقہ بندیوں کے بعد ملک بھر میں قومی اسمبلی کی 6 نشستیں کم ہو گئی ہیں۔
گزشتہ دنوں الیکشن کمیشن نے نئی حلقہ بندیوں کی حتمی فہرست جاری کی تھی جس کے مطابق ملک بھر سے قومی اسمبلی کی جنرل نشستوں کے 266 حلقے ہوں گے جبکہ صوبائی اسمبلیوں کی جنرل نشستوں کے 593 حلقے ہوں گے۔
اس طرح گزشتہ قومی اسمبلی کے اراکین کی مجموعی تعداد 342 سے 6 نشستیں کم ہو کر 336 ہو جائے گی۔