اسلام آباد میں نیشنل پریس کلب کے سامنے بلوچ یکجہتی کونسل کے مظاہرین کا احتجاج جاری ہے۔
گورنر بلوچستان عبدالولی کاکڑ نے مظاہرین سے مذاکرات کرتے ہوئے مسائل حل کروانے کی یقین دہانی کروائی۔
نگراں وزیر فواد حسن فواد اور مرتضیٰ سولنگی کی بھی بات چیت کے لیے دھرنے میں آمد ہوئی۔
مظاہرین سے اظہار یک جہتی کے لیے سابق رکنِ قومی اسمبلی علی وزیر، جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد، پیپلز پارٹی کے رہنما فرحت اللّٰہ بابر اور دیگر نے احتجاج میں شرکت کی۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما فرحت اللّٰہ بابر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ بلوچ بنیادی انسانی حقوق مانگ رہے ہیں، تشدد اور رکاوٹوں سے نفرتیں جنم لیتی ہیں۔
اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ مظاہرین اپنے ارد گرد نظر رکھیں، کسی کو حفاظتی حصار میں داخل نہ ہونے دیں۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی کا خضدار، حب، قلات، گوادر سمیت بلوچستان کے مختلف اضلاع میں احتجاج جاری ہے، جہاں شٹر ڈاؤن ہڑتال بھی کی گئی۔
بھوانی کے مقام پر کراچی کوئٹہ قومی شاہراہ پر دھرنا بھی دیا جاری ہے، جس کے باعث ٹریفک دوسرے روز بھی معطل ہے۔