سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے کنٹریکٹ اور ایڈہاک پر بھرتی ہونے والے ملازمین سے متعلق سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سندھ میں کنٹریکٹ اور ایڈہاک پر بھرتی ہونے والے ملازمین کی سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر اپیل کی سماعت ہوئی۔
عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا اور تمام اپیلیں واپس ہائیکورٹ کو ارسال کردیں۔
عدالت نے کہا کہ سندھ ہائیکورٹ تمام فریقین کو سن کر درخواست کا دوبارہ فیصلہ کرے۔ اپیل کنندگان کا موقف تھا کہ سندھ اسمبلی نے 2013 میں قانون پاس کرکے مختلف محکموں میں دو ہزار سے زائد ملازمین کو مستقل کیا تھا مگر سندھ ہائیکورٹ نے اسمبلی قانون کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔
سپریم کورٹ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اسمبلی کو قانون بنانے کا حق ہے، ہائیکورٹ قانون ختم نہیں کر سکتی۔
اپیل کنندگان کے وکیل نے عدالت کو مزید بتایا کہ سندھ میں دو ہزار سے زائد ملازمین گریڈ ایک سے 18 گریڈ تک کنٹریکٹ اور ایڈہاک پر بھرتی کیے تھے، صرف محکمہ صحت میں 16 سو ملازمین مستقل کیے گئے تھے۔