مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ میں ن لیگ کی کسی فیصلہ سازی میں شامل نہیں ہوں۔
جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کے دوران محمد زبیر نے کہا کہ میں نے 2013ء سے 2018ء تک پارٹی کو بہت سپورٹ کیا۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن سیل بنا تب 6 سے 7 لوگ تھے میں بھی اُن میں شامل تھا لیکن آج کل میں ن لیگ کی کسی بھی فیصلہ سازی میں شامل نہیں ہوں۔
سابق گورنر سندھ نے مزید کہا کہ نواز شریف جب وزیر اعظم تھے تب ان کے ساتھ تمام دوروں میں شامل تھا۔
اُن کا کہنا تھا کہ 2017 میں نواز شریف کی نااہلی کے بعد مشکل وقت آیا، توڑ پھوڑ شروع ہوگئی تھی اس وقت پارٹی کے ساتھ کھڑا تھا۔
محمد زبیر نے یہ بھی کہا کہ جب سب سے مشکل وقت تھا تب مریم نواز معاملات نہ سنبھالتیں تو آج اچھے دن نہ ہوتے۔ اُس وقت 4 سے 5 لوگوں کے سوا کوئی جاتی امرا نہیں آتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور مریم نواز شریف کا ترجمان بننا سب سے مشکل کام تھا۔ پارٹی قائدین کی ترجمانی میرے لیے اعزاز کی بات ہے، فی الحال میں ترجمان نہیں صرف پارٹی کا رہنما ہوں۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ میرا خیال ہے ن لیگ میں ہوں، جس طرح شاہد خاقان عباسی ہیں ویسے ہی ہوں۔
اُن کا کہنا تھا کہ کرکٹ میں کچھ ٹی ٹوئنٹی اور کچھ ٹیسٹ میچ کے پلیئرز ہوتے ہیں، جب ٹیسٹ میچ پر آتے ہیں تو ٹی ٹوئنٹی والے پلیئرز ڈراپ ہوتے ہیں۔
محمد زبیر نے کہا کہ 2018 میں جو ہمارے ساتھ ہوا ہم کہہ رہے تھے صرف لیول پلیئنگ فیلڈ دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے بہت بار کہا بانی پی ٹی آئی کی سیڑھی کھینچ دیں گے تو گر جائیں گے اور وہی ہوا۔ اگر کسی نے کوئی غلط کام کیا ہے تو اسے سزا ملنی چاہیے، پی ڈی ایم بنانا میرا فیصلہ نہیں تھا۔