شریک چیئر پرسن ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) منیزے جہانگیر کا کہنا ہے کہ ایک پارٹی کے ساتھ ناروا سلوک کیا جارہا ہے پارٹی ورکرز کی گرفتاریاں، نمائندوں پر دباؤ ڈالنا،، مستعفی ہونے پر آمادہ کرنا اور پھر زبردستی پریس کانفرنسز کرانے جیسے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ ریاست کا ردعمل غیرمناسب اور غیر قانونی رہا ہے۔
ایچ آر سی پی کے عہدیداروں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جمہوری پاکستان تشکیل دینا ہے تو آزادانہ اور منصففانہ الیکشن کی طرف جانا ہوگا۔
منیزے جہانگیر نے یہ بھی کہا کہ حیرت ہے کچھ امیدواروں کے کاغذات منظور، کچھ کے مسترد کر دیے گئے، اگر ووٹر خاص شخص کو ووٹ ڈالنا چاہے تو اسے ووٹ ڈالنے کا حق ہے۔ کچھ کالعدم تنظیموں کے کاغذات منظور ہوئے ہیں، موجودہ حالات میں شفاف اور غیر جانبدارانہ الیکشن کا انعقاد پر سوالیہ نشان ہے۔
انہوں نے کہا کہ منصفانہ انتخابات کے علاوہ رائے کی آزادی کا حق مانگ رہے ہیں، الیکشن کا ماحول ختم کیا جا رہا ہے، جو حکومت بنے گی، سوالیہ نشان رہے گا، اگر الیکشن کی ساکھ متاثر نہیں کرنا چاہتے تو شفافیت برقرار رکھنی ہوگی۔
منیزے جہانگیر نے یہ بھی کہا کہ جن حالات میں افغانوں کو بھیجا جا رہا ہے، یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، خطےمیں امن کے لیے فاٹا کے انضمام کو یقینی بنایا جائے، عسکریت پسندوں کو کوئی رعایت نہ دی جائے۔