پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے جمہوریت تباہ ہوئی ہے، عدالت نے عوام سے اپنی پسند کی پارٹی کو ووٹ دینے کا حق چھینا ہے۔
سپریم کورٹ میں درخواست واپس لینے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لطیف کھوسہ نے کہا کہ لیول پلیئنگ فیلڈ دینے کے بجائے پی ٹی آئی سے فیلڈ ہی چھین لی گئی ہے۔
لطیف کھوسہ نے کہا کہ عوام کی عدالت میں جا رہے ہیں، عدالت سے انصاف کی امید نہیں، جس امیدوار پر بانی پی ٹی آئی کی مہر لگے گی وہی جیتے گا، پی ٹی آئی کے امیدوار دو تہائی اکثریت سے جیتیں گے۔
پی ٹی آئی رہنما نے یہ بھی کہا کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ بغض و عناد سے بھرا ہوا تھا، بلے کا انتخابی نشان نہیں کروڑوں ووٹرز سے انتخاب کا حق چھینا گیا، پی ٹی آئی کے لوگوں کو انتخابی نشان کے نام پر مذاق بنایا جا رہا ہے۔
لطیف کھوسہ نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ نے واضح کہہ دیا، نیب سیاسی انجینئرنگ کرتا ہے، رات ساڑھے 11 بجے فیصلہ دے کر ہمارا انتخابی نشان چھین لیا گیا، پی ٹی آئی امیدواروں کو مختلف نشانات دے کر پارلیمنٹ سے باہر کر دیا گیا،صبح سے مغرب تک ہم عدالت میں پیش ہوتے رہتے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے یہ بھی کہا کہ الیکشن کمیشن کا فریضہ الیکشن شفاف کروانے کا ہے۔