پی ٹی آئی یورپ نے یورپین یونین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ 8 فروری کو پاکستان میں ہونے والے عام انتخابات کی آبزرویشن کے لیے اپنے نمائندے بھیجے۔
یہ مطالبہ پاکستان تحریک انصاف یورپ کی جانب سے یورپین پارلیمنٹ کے سامنے ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں مقررین نے کیا ہے۔
تحریک انصاف بیلجیئم کی میزبانی میں لکسمبرگ اسکوائر برسلز میں منعقد ہونے والے اس احتجاجی مظاہرے میں منفی 5 درجہ حرارت اور سخت موسم کے باوجود فرانس، جرمنی، سوئٹزرلینڈ، ڈنمارک، آسٹریا، اسپین، نیدرلینڈز ، برطانیہ، آئرلینڈ اور دیگر ممالک سے مظاہرین نے شرکت کی۔
احتجاجی مظاہرے کے مقررین نے یورپین یونین کو مخاطب بناتے ہوئے پاکستان میں پارٹی کے سربراہ عمران خان سمیت کارکنوں پر قائم مقدمات کو پاکستانی آئین میں دیے گئے تحفظات کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔
مقررین نے آئندہ الیکشن میں پارٹی کے انتخابی نشان سے متعلق عدالتی فیصلے پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور اسے جمہوری سیاسی اقدار کی نفی قرار دیا۔
مقررین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں جس طرح ان کے پارٹی کارکنان کی سیاسی عمل میں شرکت کو مشکل بنایا جارہا ہے اس سے غصے اور نفرت میں اضافہ ہورہا ہے۔
انہوں نےکہا کہ ان کی پارٹی کیلئے مختلف انتخابی نشان اب کوئی معنی نہیں رکھتے کیونکہ اب سابق وزیراعظم عمران خان کا نام ہی پی ٹی آئی کا انتخابی نشان ہے۔
مقررین نے پاکستان میں اپنی پارٹی کے اسیر خواتین و حضرات کو بھی خوب سراہا اور انہیں پارٹی کا حقیقی سرمایہ قرار دیتے ہوئے ان کی تحسین کی جبکہ پاکستان میں موجود دوسری سیاسی پارٹیوں پر زور دیا کہ وہ اپنے ذاتی مفاد کو قومی مفاد پر ترجیح دیتے ہوئے غیر سیاسی قوتوں کے آلہٰ کار نہ بنیں۔
اس موقع پر وقفوں وقفوں کے ساتھ نعرے بازی بھی کی جاتی رہی اور پارٹی ترانوں پر گرمجوشی اور والہانہ انداز کا مظاہرہ کیا گیا۔
اس مظاہرے سے جن مقررین نے خطاب کیا ان میں صاحبزادہ امیر جہانگیر، ملک عمران خلیل، غلام ربانی بابو، میاں شعیب، شعیب خان، روبینہ خان، وسیم ملک، یاسر قدیر، ذوالفقار جتالہ، مس لبنی، عمر رحمٰن ، غلام حسین کیانی، آصف برلاس اور عاطف الیاس سمیت دیگر شامل تھے۔