مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی کہتے تھے کہ انہیں اختیار ملے تو وہ 500 افراد کو پھانسی لگا دیں گے۔
رہنما رانا ثناء اللّٰہ نے نام لیے بغیر بانیٔ پی ٹی آئی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
فیصل آباد میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ اس شخص نے پہلے خطاب کے بعد کہا تھا کہ کسی کو نہیں چھوڑوں گا، وہ شخص آج وہاں بیٹھا ہے جس کا وہ حق دار ہے۔
رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ اس شخص کو یہ معلوم نہیں تھا کہ اپوزیشن اور حکومت ایک ہی گاڑی کے پہیے ہیں، سیاست دانوں یا کارکنوں کو حالات کا اندازہ ہو جاتا ہے، 2018ء کے الیکشن کے نتائج سننے سے پہلے ہمیں معلوم تھا کہ معاملات کس طرف جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان درست ٹریک پر تھا کہ پھر سازش ہوئی، ملک کی ترقی کے خلاف ایسے شخص کو لایا گیا جس کے مزاج میں جمہوریت نہیں۔
رانا ثنا اللّٰہ کا کہنا ہے کہ ملک بحران کا شکار ہے، ہم ملک کو بحران سے نکالیں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ 2013ء میں قوم سے وعدہ کیا تھا کہ دہشت گردی اور لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کریں گے۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ 2013ء میں کہا جاتا تھا کہ سوات میں دہشت گرد آ گئے ہیں، 2013ء کے بعد لوڈشیڈنگ اور دہشت گردی پر قابو پایا۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ پارلیمانی جمہوری نظام میں ٹکٹوں کی تقسیم کے مرحلے میں ایسا ہو نہیں سکتا کہ گلہ اور شکایات نہ ہوں، ایک ہی حلقے کے لیے بعض حلقوں میں 20 سے 25 امیدوار تھے۔
رانا ثناء اللّٰہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ 20 میں سے کسی ایک کا ہی انتخاب ہو سکتا ہے، ایک ایک حلقے سے 25، 25 امیدوار سامنے آئے تھے۔