پاکستان پیپلز پارٹی نے عوامی معاشی معاہدہ کے نام سے انتخابی منشور جاری کردیا۔
پیپلز پارٹی کے انتخابی منشور کا سلوگن ’چنو نئی سوچ‘ ہے۔
پیپلز پارٹی کے انتخابی منشور میں کہا گیا ہے کہ اجرت پر کام کرنے والوں کی حقیقی آمدن کو دوگنا کیا جائے گا۔ غریبوں، بے زمینوں اور محنت کشوں کو رہائشی مکان دیے جائیں گے۔
’اسکول جانے والے بچوں کو مفت کھانا فراہم کریں گے‘
منشور میں کہا گیا ہے کہ بھوک مٹاؤ پروگرام شروع کیا جائے گا اور تمام اسکول جانے والے بچوں کو مفت کھانا فراہم کریں گے، ہاری کسان کارڈ اور مزدور کارڈ جاری کیا جائے گا۔
’ہاری اور مزدور کارڈ دیے جائیں گے‘
منشور میں کہا گیا ہے کہ مزدور کارڈ کے ذریعے لوگ اپنے بچوں کی اسکول کی فیسیں ادائیگی، اپنے لیے اور اپنےخاندان کے لیے ہیلتھ انشورنس حاصل کرسکیں گے۔
منشور میں کہا گیا ہے کہ ہاری کارڈ کے ذریعے ڈی اے پی اور یوریا کھاد پر سبسڈیز دی جائیں گی اور فصلوں کا انشورنس ہوگا جبکہ وسیلہ حق پروگرام کے ذریعے غریب خواتین کو چھوٹے قرضے فراہم کیے جائیں گے۔
’نوجوانوں کو یوتھ کارڈ جاری کیا جائے گا‘
پیپلز پارٹی کے انتخابی منشور میں کہا گیا ہے کہ نوجوانوں کو یوتھ کارڈ جاری کیا جائے گا جس کے ذریعے تعلیم یافتہ نوجوان مرد اور خواتین کو ایک سال تک وظیفہ دیا جائے گا۔
پیپلز پارٹی کے انتخابی منشور میں کہا گیا ہے کہ وسیلہ تعلیم کے ذریعے ہر مستحق بچے کو مالی امداد فراہم کی جائے گی، مالی امداد اس بات سے مشروط ہوگی کہ امداد حاصل کرنے والے بچے کی اسکول میں حاضری کم از کم 70 فیصد ہو۔ پاکستان کے ہر ضلع میں کم از کم ایک یونیورسٹی قائم کی جائے گی۔
علاج اور دواؤں کی مفت سہولیات
پیپلز پارٹی کے انتخابی منشور میں کہا گیا ہے کہ پورے ملک میں پرائمری سطح کے علاج معالجے کی مفت سہولتیں اور مفت دوائیں مہیا کریں گے۔ امراض قلب، جگر اور گردوں کے امراض کا مفت علاج فراہم کیا جائے گا۔
علاوہ ازیں پیپلز پارٹی نے الیکشن 2024ء سے متعلق اپنی ویب سائٹ بھی لانچ کی ہے۔
ترجمان کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کی ویب سائٹ ’ووٹ تیر‘ میں پی پی پی کا عوامی معاشی معاہدہ بھی موجود ہے۔
اس حوالے سے بلاول بھٹو نے بھی سوشل میڈیا پر پیغام اور تفصیلات جاری کی ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی واحد جماعت ہے جس کے پاس غربت، بے روزگاری اور مہنگائی سے لڑنے کا پلان ہے۔