بانی تحریک انصاف نے سائفر کیس میں سرکاری وکلاء صفائی کی تقرری کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا۔
بانی تحریک انصاف کی وساطت سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ سائفر کیس میں عدالت کا 26 جنوری کا حکم کالعدم قرار دیا جائے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ سرکاری وکلاء کی تقرری کے بعد کی گئی کارروائی کالعدم قرار دی جائے۔
واضح رہے کہ 26 جنوری کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات نے سائفر کیس کی سماعت کی جس دوران عمران خان کے وکلاء کی عدم موجودگی کے باعث کیس میں گواہوں کے بیانات پر جرح شروع نہ ہو سکی۔
عدالت کے احکامات پر عمران خان اور شاہ محمود کو سرکار کی طرف سے دیے گئے وکلاء عدالت میں پیش ہوئے جس پر دونوں نے سرکار کی طرف سے دیے گئے وکلاء صفائی پر عدم اعتماد کا اظہار کیا تھا۔
کیس کی سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی اور خصوصی عدالت کے جج کے درمیان شدید تلخ کلامی ہوئی اور شاہ محمود نے سرکار کی طرف سے دیے گئے وکیل صفائی کی کیس فائل ہوا میں اچھال دی تھی۔
بانی پی ٹی آئی نے جج سے مکالمہ کیا کہ جن وکلاء پر ہمیں اعتماد ہی نہیں وہ کیا ہماری نمائندگی کریں گے، جج صاحب یہ کیا مذاق چل رہا ہے؟ میں تین ماہ سے کہہ رہا ہوں کہ سماعت سے پہلے مجھے وکلاء سے ملنے کی اجازت دی جائے