پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ سائفر کیس میں شواہد بہت ٹھوس ہیں، ٹرائل میں اگر کوئی سقم رہ گیا ہے تو وہ ان شواہد کی اہمیت کو کم نہیں کرتا۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے معاملے میں تو کوئی موقع ہی نہیں دیا گیا، ان کا ٹرائل سپریم کورٹ میں کیا گیا تھا، بانی پی ٹی آئی تو ہائی کورٹ جائیں گے اور اپیل کریں گے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ نوازشریف کو تو اپیل کا بھی موقع نہیں دیا گیا، بانی پی ٹی آئی کو تمام حقوق مہیا کیے جارہے ہیں
انہوں نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے وکلا تاخیری حربے استعمال کرکے فیصلے کو الیکشن سے چند دن پہلے تک لائے ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ الیکشن کے قریب آنے والے فیصلے کو کسی مقصد کیلئے استعمال کیا جائے۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ ن نے بانی پی ٹی آئی کو سائفر کیس میں سزا کا خیر مقدم کیا ہے۔
فیصلے کے بعد جیو نیوز سے گفتگو میں ن لیگ پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ سائفر کیس میں سزا بنتی تھی، ہونی چاہیے تھی اور عدالتی پروسیس سے ہی سزا ہوئی ہے۔
ان کا کہان تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے ایک خفیہ دستاویز اور اس کے متن کو پبلک کیا اور اسی سائفر کی بنیاد پر پوری اپوزیشن کو غداری کا مرتکب قرار دیا تھا۔
واضح رہے کہ سائفر کیس کی خصوصی عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو 10، 10 سال قید کی سزا سنادی ہے۔