بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف عدت میں نکاح کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا گیا، سول جج قدرت اللّٰہ نے 51 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا۔
تفصیلی فیصلے میں عدت سے متعلق مختلف قرآنی آیات کا حوالہ دیا گیا ہے، فیصلے میں کہا گیا کہ شکایت کنندہ کے مطابق اس کی بشریٰ بی بی سے 1989 میں شادی ہوئی جو خوشگوار چل رہی تھی، شکایت کنندہ کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے بشریٰ بی بی کی بہن کے ذریعے بشریٰ بی بی سے رابطے شروع کیے، شکایت کنندہ کے مطابق بانی پی ٹی آئی کے دھرنے کے دوران بشریٰ بی بی سے رابطے شروع ہوئے۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ شکایت کنندہ کے مطابق پیری مریدی کے ذریعے بانی پی ٹی آئی نے بشریٰ بی بی کی نجی زندگی میں دخل شروع کیا، ریکارڈ سے ثابت ہوتا ہے دونوں کا تعلق یکم جنوری 2018 کے فراڈ نکاح سے بھی پہلے کا تھا، خاور مانیکا نے حلف پر کہا کہ بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی کے تعلقات دھرنے میں شروع ہوئے۔
خاور مانیکا کے مطابق دونوں کئی کئی گھنٹوں ملاقات معمول پر کرتے رہے، بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی نے دھرنے میں ملاقات کرنے کی تردید نہیں کی، اپنے بیان میں دونوں نے رابطوں کا اعتراف کیا لیکن ناجائز تعلقات کی تردید کی، ثابت ہوتا ہے کہ دونوں ایک دوسرے کے گھر آتے جاتے تھے۔
تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ سوال اٹھتا ہے کیا انہیں معلوم نہیں تھا کہ اکیلے ملاقات کرنے کی اجازت دین میں ہے یا نہیں، محرم نامحرم کی اہمیت اسلام میں بہت اہم ہے، فراڈ کا عنصر بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی کے تعلقات شروع ہونے کے پہلے دن سے نظر آتا ہے۔
عدالت نے اپنے تفصیلی فیصلے میں یہ بھی کہا کہ یکم جنوری 2018 کو کی گئی شادی کو فراڈ، بےایمانی کہا جاسکتا ہے، بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی نے یکم جنوری 2018 کو غیر قانونی شادی کی۔
فیصلے میں کہا گیا کہ پاکستان پینل کوڈ 496 کے تحت بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی جرم کے مرتکب ہوئے، بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی کو 7, 7 سال قید کی سزا دی جاتی ہے، بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو 5، 5 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا جاتا ہے، جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں مزید 4 ماہ قید کی سزا ہوگی۔
عدالت نے کہا کہ دونوں نے فروری 2018 میں نکاح کی تقریب منقعد کرنے کی تردید نہیں کی، فروری 2018 میں منعقد کی گئی تقریب کو دونوں نے دعائیہ تقریب کہا، فروری 2018 میں تقریب کرنا عون چوہدری، مفتی سعید کے بیان کی تصدیق کرتا ہے۔
فیصلے میں مزید کہا گیا کہ ثابت ہوا بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی نے 2 بار نکاح کیا، ثابت ہوا بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی نے پہلا نکاح جنوری 2018، دوسرا فروری 2018 میں کیا، ثابت ہوا جنوری 2018 میں کیا گیا نکاح عدت کے دورانیہ مکمل ہونے سے پہلے تھا، بشریٰ بی بی کو خاور مانیکا نے 14 نومبر 2017 میں طلاق دی، 90 دن سے قبل دوسرا نکاح کیا، وکیل صفائی نے بار بار کہا کہ سپریم کورٹ نے عدت کا دورانیہ 39 روز رکھا ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق ایسا نہیں کہ ہر عدت کیس میں دورانیہ 39 روز ہی ہوگا۔