سینئر صحافی اور معروف تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا ہے کہ پاکستان میں سیاسی جماعتوں کو جدوجہد کرنی پڑتی ہے، ہم صحافی ہیں، ہمیں آئیڈیل کی بات کرنی پڑتی ہے۔
جیو نیوز پر الیکشن 2024 سے متعلق خصوصی ٹرانسمیشن کے دوران گفتگو کرتے ہوئے سہیل وڑائچ نے کہا کہ سیاسی جماعتیں پیدا ہوتی ہیں جوان ہوتی ہیں بوڑھی ہوتی ہیں مر جاتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہر سیاسی پارٹی جس طرح انسانی زندگی ہے، اس میں کئی موڑ آتے ہیں، پیپلز پارٹی بھی اسی طرح ہے، ن لیگ بھی اسی طرح ہے اور تحریک انصاف بھی اسی طرح ہے، کئی مراحل سے گزرنا پڑتا ہے۔
سینئر صحافی نے یہ بھی کہا کہ سیاسی جماعتوں کی کبھی اسٹیبلشمنٹ سے لڑائی ہوتی ہے، اس وقت ہزاروں لو گ جیلوں میں ہوتے ہیں، کوڑے پڑ رہے ہوتے ہیں، بنیادی بات یہ ہے کہ سیاسی پارٹیاں بھی سوچ سمجھ کر آگے بڑھتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری صاحب نے شاید یہ سوچا ہو کہ کیا پیپلز پارٹی نے کیا ساری زندگی مار ہی کھاتے رہنا ہے، کیا پیپلز پارٹی نے ساری زندگی اسٹیبلشمنٹ سے لڑ کر ہی زندہ رہنا ہے، انہوں نے کئی مرتبہ ہمیں ملاقاتوں میں بتایا کہ اسٹیبلشمنٹ سے لڑنے کا مطلب تو یہ بھی ہے کہ میں شاید یہاں مر کر دفن بھی نہ ہوسکوں۔
سہیل وڑائچ نے کہا کہ پاکستان کے اندر سیاسی جماعتوں کو جدوجہد کرنی پڑتی ہے، یہاں ہم نے دیکھا کہ کسی کا باپ مرگیا تو وہ اس کو دفنانے نہیں آسکتا۔ سیاسی جماعتیں بھی پھر سمجھوتے کرتی ہیں جن پر آپ سارے لوگ تو بڑی تنقید کرتے ہیں لیکن ہم ان کی جگہ نہیں ہیں جو شہید ہوئے ہیں جن لوگوں نے کوڑے کھائے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم صحافی ہیں ہمیں آئیڈیل کی بات کرنی پڑتی ہے، ایک ہے حقیقت پسندی تو سیاسی جماعتیں ان دونوں کے درمیان کھیلتی ہیں، آج تک ان کو سب سے زیادہ اقتدار ملا ہے، سندھ میں مسلسل 15 سال اقتدار ملا ہے اس کو کیا کھونا چاہیں گے۔
سینئر صحافی نے مزید کہا کہ 9 مئی کا جو واقعہ ہے وہ یہی آئیڈیل ازم اور حقیقت پسندی کے درمیان جو جنگ ہے، سیاسی جماعت جب تشدد پر جائے گی تو وہ تو فوج کی ڈومین ہے اسٹیبلشمنٹ کی پھر سیاسی جماعت اس میں لڑ نہیں سکتی۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ کا بنیادی مسئلہ ہے جب تک اردو اسپیکنگ اور سندھی اسپیکنگ کے درمیان معاملات طے نہیں ہوتے، چاہے وہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم نہیں کرتے اس وقت تک سندھ کی جو ترقی ہے اس کے اندر یہ مسائل رہیں گے اور لڑائیں رہیں گی، جب یہ مل کر کوئی فارمولا طے کریں گے اس وقت یہ معاملہ حل ہوگا۔