پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مسلم لیگ (ن) پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک جماعت وزارت عظمیٰ کے عہدے کے لیے 8 فروری کا انتظار کرنے کو بھی تیار نہیں۔
غیر ملکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ انسانی حقوق کی پامالی پر جو کچھ ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) نے کہا اس میں کوئی نئی بات نہیں ہے، 2013 اور 18 میں بھی ایچ آر سی پی یہی کہہ رہا تھا، یہاں ایک جماعت یہ تاثر دینے کی کوشش کر رہی ہے کہ ان کا قائد وزیراعظم بن چکا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ مستقل انتخابی مہم میں مصروف رہا، چاروں صوبوں کا دورہ کیا، کراچی میں 10 گھنٹے مسلسل ریلی میں شریک رہا، اگر انتخابی نتائج پہلے سے طے شدہ ہوتے تو میں اتنی محنت نہ کرتا، مجھے پاکستان کے لوگوں پر بھروسہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے 8 فروری کو پیپلز پارٹی توقع سے زیادہ نتائج دے گی، پاکستان کی آبادی کا بڑا حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے، میرا پیغام صرف نوجوانوں کےلیے نہیں بلکہ ہر پاکستانی کےلیے ہے۔
پی پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ میری پاکستانیوں سے اپیل ہے کہ نفرت اور تقسیم کی سیاست کو دفن کر دیں، پاکستان کے عوام ایسا راستہ چنیں جہاں حقیقی مسائل پر بات کی جائے، پاکستان اس وقت بہت مشکل معاشی صورت حال سے گزر رہا ہے، مہنگائی، بےروزگاری اور غربت بڑھ رہی ہے۔