پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شیر افضل مروت کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) ہمارا سب کچھ طے کر رہا ہے تو الیکشن آڈٹ بھی طے کرے۔
جیو نیوز کے پروگرام’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ ہمیں دیوارسے لگایا گیا ہے بانی پی ٹی آئی کا آئی ایم ایف کو خط لکھنے کا فیصلہ درست ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ کیا ہمیں قرضوں کی زیادہ ضرورت ہے قانون کی حکمرانی سے؟ ہم کہتے ہیں کہ آئی ایم ایف قرضہ دے مگر الیکشن آڈٹ کے ساتھ، اب ان کو یاد آیا کہ ملک ڈیفالٹ ہوجائے گا مگر ان کو بنیادی انسانی حقوق یاد نہیں، پہلے بھی اگر کسی کو غلط جیل میں ڈالا گیا تو وہ غلط ہوا۔
شیر افضل مروت نے کیا بحیثیت قوم ہمیں بنیادی حقوق سے زیادہ قرضے کی ضرورت ہے؟ جو نہیں چاہتے کہ پاکستان دیوالیہ ہو وہ لوگ قانون کے سامنے سرنگوں ہوجائیں، یہ سب کو مل بیٹھ کر سوچنا چاہیے کہ اقتدار ضروری ہے یا قانون کی حکمرانی۔
انہوں نے بیرسٹر علی ظفر سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کیلئے نامزدگی کا گزشتہ روز جب فیصلہ ہوا تو علی ظفر کو مبارک باد دی تھی، گزشتہ شام تک علی ظفر مبارک بادیں وصول کر رہے تھے، آج علی ظفر نے کیسز کی مصروفیات کی بات کی ہے۔
شیر افضل مروت نے مزید کہا کہ وقت کی ضرورت کے مطابق جارحیت دکھانا ہوتی ہے، لگتا ہے علی ظفر پارٹی چیئرمین شپ کے لیے ذہنی طور پر تیار نہیں ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے یہ بھی کہا کہ ہمارے ارکان کو ترغیب دی جا رہی ہے کہ ن لیگ میں شامل ہو جائیں، آزاد ارکان اور چھوٹی پارٹیوں کا رجحان از خود ن لیگ کی طرف تھا.