وزیراعظم نے بجلی چوری اور اس میں سہولت کاری میں ملوث افسران کے خلاف تادیبی کارروائی کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو اربوں ڈالر کا نقصان پہنچانے والوں کو سزا دی جائے گی۔
وزیراعظم کی زیرِ صدارت بجلی چوری روک تھام پر جائزہ اجلاس ہوا، جس میں شرکاء کو انسداد بجلی چوری مہم پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ بجلی چوری کی کم شرح والے علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہماری ذمہ داری ہے بجلی چوری روکنے کی مہم جیسے اقدامات کے ذریعے مستحکم نظام تشکیل دیں، معاشی صورتحال قطعی طور پر بجلی چوری جیسے مسئلے کی متحمل نہیں ہو سکتی۔
شہباز شریف نے کہا کہ لائن لاسز میں کمی اور ٹرانسمیشن لائنز کی اپ گریڈیشن کیلئے حکمت عملی بنائی جائے، جنریشن کمپنیاں سرکاری خزانے پر بوجھ ہیں، جنریشن کمپنیوں کی نجکاری کیلئے کام فوری طور پر شروع کیا جائے۔
وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان میں ٹیوب ویلوں کی سولرائزیشن کا پلان بنا کر رپورٹ پیش کی جائے۔
اجلاس میں ٹرانسفارمرز پر اسمارٹ میٹرز لگانے کے منصوبے پر پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت کام کے آغاز کا فیصلہ کیا گیا، زیادہ نقصان میں جانے والے فیڈرز پر فیڈر مانیٹرز تعینات کرنے کا فیصلہ کیا