وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ چار ماہ کے دوران ٹیکس ریفنڈ میں 800 ارب روپے کا فراڈ پکڑا گیا ہے۔
وزیراعظم کی زیرصدارت فیڈرل بیورو آف ریونیو (ایف بی آر) میں اصلاحات اور ڈیجیٹائزیشن پر طویل اجلاس ہوا۔
اجلاس میں وزیر اعظم شہباز شریف نے ٹیکس مقدمات جلد نمٹانے کے لیے ایپلیٹ ٹربیونلز کی تعداد 100 تک بڑھانے اور ایپلیٹ ٹربیونلز کی کارکردگی جانچنےکے لیے ڈیش بورڈ تیار کرنےکی ہدایت کی ہے۔
وزیراعظم نے ایف بی آر کے فراڈ ڈیٹیکشن اینڈ انویسٹی گیشن ڈیپارٹمنٹ کو مکمل ڈیجیٹائز کرنے اور پاکستان ریونیو آٹومیشن اتھارٹی میں اصلاحات سےمتعلق تجاویزپیش کرنےکی بھی ہدایت کی.
اجلاس سے خطاب میں وزیر اعظم نے کہا کہ سیلز ٹیکس ریفنڈز کی ادائیگی میں کوئی تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی، ایف بی آر ڈیجیٹائز یشن کے مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں، چار ماہ میں ٹیکس ریفنڈ میں 800 ارب روپے کا فراڈ پکڑا گیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ٹیکس ریفنڈ کا نظام مزید بہتر بنائیں گے، ایف بی آر میں اصلاحات سے محصولات میں اضافہ ممکن ہے، اصلاحات کے متعلق ایف بی آر کےکئی منصوبوں میں غیر ضروری تاخیر انتہائی افسوناک ہے۔
ایف بی آر کی جانب سے بریفنگ میں کہا گیا کہ مختلف عدالتوں اور ٹربیونلز میں 3.2 کھرب روپےکے 83 ہزار 579 مقدمات زیر التوا ہیں۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ چار ماہ کے دوران مختلف عدالتوں نے تقریباً 44 ارب روپوں کے 63 مقدمات نمٹائے جبکہ ٹیکس دینےکی استطاعت رکھنے والے 49 لاکھ افرادکی نشاندہی بھی کی گئی ہے۔
وزیر اعظم نے ہدایت کی 49 لاکھ افراد میں سے دولتمند اور سرمایہ دار افراد کو ترجیحی بنیادوں پرٹیکس نیٹ میں لایا جائے اور غریب طبقے پر اضافی بوجھ نہ ڈالا جائے۔
اجلاس کو بریفنگ دی گئی کہ تاجر دوست موبائل فون ایپلی کیشن کے ذریعےڈیڑھ لاکھ ریٹیلرز رجسٹر ہوچکے جبکہ کسٹمز آٹومیٹڈ اینٹری ایگزٹ سسٹم (اےای ای ایس) کی تیاری کے لیےکام کا آغاز کیا جاچکا ہے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ سنگل سیلز ٹیکس ریٹرن نظام لایا جارہا ہے، ٹیلی کام سیکٹر سے اس نظام کا نفاذ کیا جاچکا ہے، سنگل سیلز ٹیکس کے ذریعے ایف بی آر ملک بھرکی ریونیو اتھارٹیز سے منسلک ہوجائےگا۔
وزیراعظم نے گودار بندرگاہ میں بھی اےای ای ایس نظام کےنفاذکی ہدایت کی جبکہ یہ بھی کہا کہ اکتوبر 2024 تک ہر ٹیکس دہندہ کے لیے سنگل سیلز ٹیکس سسٹم لاگو کیا جائے