بنگلادیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کے خلاف عدالت میں قتل کے مزید 5 مقدمات درج کرلیے گئے۔
بنگلادیشی میڈیا کے مطابق سابق وزیراعظم اور عوامی لیگ کی رہنما حسینہ واجد کے خلاف 5 اگست کے بعد سے درج مقدمات کی تعداد 71 ہوگئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق حالیہ درج ہونے والے قتل کے مقدمات ڈھاکا اور راجشاہی میں درج کیے گئے ہیں جن میں شیخ حسینہ سمیت دیگر عوامی لیگ کے رہنما بھی نامزد کیے گئے ہیں ۔
یاد رہےکہ 5 اگست کو طلبا کے احتجاج اور 300 سے زائد لوگوں کی ہلاکت کے بعد بنگلا دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد شدید دباؤ کے پیش نظر استعفیٰ دے کر ملک سے فرار ہو کر بھارت چلی گئی تھیں۔
شیخ حسینہ واجد کے بھارت فرار ہونے کے بعد آرمی چیف نے ملک کی باگ دوڑ سنبھالی اور پھر نوبیل انعام یافتہ ڈاکٹر محمد یونس کی سربراہی میں عبوری حکومت قائم کی گئی۔
بنگلادیش کی عبوری حکومت نے بھارت فرار ہونے والی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد اور ان کی کابینہ میں شامل وزراء کے سفارتی پاسپورٹ منسوخ کرنےکا بھی فیصلہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق بنگلا دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد بغیر سفری دستاویزات کے 5 اگست کو بھارت فرار ہوئی تھیں جبکہ عوامی لیگ کے بہت سے وزراء اور عہدیداروں کو بنگلادیش کی بارڈر فورس نے فرار ہونے سے روک لیا تھا۔
بنگلا دیشی قوانین کے مطابق ملک کا صدر، وزیراعظم، اراکین پارلیمنٹ، ممبر کابینہ، ہائیکورٹ کے ججز، سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز، پبلک سروس کمیشن کے سربراہان، وزارتوں کے سیکرٹریز اور بیرون ملک مقیم بنگلادیشی مشن کے ارکان سفارتی پاسپورٹ حاصل کر سکتے ہیں۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ بنگلادیش کے اراکین پارلیمنٹ کو سفارتی پاسپورٹ 5 سال کے لیے یا پھر ان کی مدت تک فراہم کیے جاتے ہیں۔