
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ ہماری کرکٹ کافی عرصے سے آئی سی یو میں ہے میرٹ کے اوپر جب فیصلے نہیں ہوں گے تو چیزیں ایسے ہی چلیں گی۔
شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی بہت مثبت آدمی ہیں، محسن نقوی کام کرنا چاہتے ہیں لیکن محسن نقوی کرکٹ کو نہیں جانتے یہ ان کا مسئلہ ہے،کرکٹ بورڈ بڑا کام ہے اس کے لیے مکمل وقت چاہیے ہوتا ہے، ایڈوائزر پر آپ نہیں چل سکتے۔
چیمپئنزٹرافی کی فائنل تقریب میں پی سی بی کا نمائندہ نہ بلانا بڑا سوال ہے ، میرٹ کے اوپر جب فیصلے نہیں ہوں گے تو چیزیں ایسے ہی چلیں گی، لڑکے ٹیم میں کیسے واپس آتے ہیں یہ کسی کو نہیں معلوم، شاداب خان نے ڈومیسٹک کرکٹ میں کونسی پرفارمنس دی ہے ؟ سلمان آغا ون ڈے کا اچھا پلیئر ہے لیکن ٹی ٹوئنٹی میں اس کا اسٹرائیک ریٹ کم ہے، آج جو لڑکے ٹی ٹوئنٹی سے باہر ہیں کل وہ واپس آجائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ جیسے ہی نیا چیئرمین آتا ہے وہ سب تبدیل کر دیتا ہے، ہم سارا وقت تیاری کرتے ہیں اور آخر میں سرجری کرتے ہیں،کپتان ہم بہت تیزی سے تبدیل کرتے ہیں، کپتان اور کوچز کو وقت دیں ان پر تلوار نہ لٹکائیں۔