
غزہ پر اسرائیلی فوج کا وحشیانہ بمباری مزید 40 فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔
عرب میڈیا کے مطابق انسانی امداد کی ایجنسی کا کہنا ہے کہ صیہونی فوج کی ناکہ بندی کی وجہ سے غزہ مکمل طور پر قحط کی صورتحال میں ہیں کھانے کے کوئی چیز میسر نہیں ہیں۔
دوسری جانب فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کا کہنا ہے کہ قاہرہ میں ہونے والے مذاکرت میں جنگ بندی، قیدیوں کے تبادلے اور تعمیر نو پر نکتہ نظر پیش کریں گے۔
دوسرے طرف سابق اسرائیلی وزیراعظم نے اعتراف کیا ہے کہ اسرائیلی فوج افرادی قوت کی کمی کا شکار ہے جبکہ اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب میں ہزاروں افراد کی جانب سے یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی کے لیے مظاہرہ کیا گیا اور نیتن یاہو کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔