
اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہےکہ اگر مذاکرات ہوئے تو بھارت سے کشمیر ، دہشتگردی اور پانی سے متعلق بات ہوگی۔
جیو نیوز سے گفتگو کے دوران خواجہ آصف نے کہا کہ مذاکرات کے دوران بھارت سے کشمیر، دہشت گردی اور پانی سے متعلق بات ہوگی دہشت گردی گزشتہ 20 یا 30 سال سے ہو رہی ہے، جس سے پاکستان سب سے بڑا شکار ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے بھارت اور پاکستان کے لیے یہ سنہری موقع ہے، ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر پر بات کرکے ایک اور پیشرفت کی ہے، ٹرمپ نے کہا کہ کشمیر کا معاملہ بھی زیر بحث آنا چاہیے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ساری جنگیں کشمیر پر لڑی گئی ہیں، پرسوں والی جنگ بھی کشمیر کا مسئلہ تھا، مودی نے اس خطے کو ایک ایسے جہنم میں دھکیلنے کی کوشش کی جس سے اللہ نے بچایا، ہماری افواج آہنی دیوار بن کر کھڑے ہوئےاور دشمن پر برتری حاصل کی اب یہ مسئلے سیٹل ہونے چاہئیں۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ جو ملک دہشتگردی کا سب سے بڑا شکار ہے اس پر الزام لگاکر حملہ کیا جائے یہ ستم ظریفی ہے، پانی کا مسئلہ 1960 کے معاہدے میں سیٹل ہے، اسے معطل کرنے کی کوئی گنجائش نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے جس طرح جواب دیا ہماری تیاری کی شہادت موجود ہے، ہم نے جس طرح منہ توڑ جواب دیا وہ زخم سہلا رہے ہیں، ان کی پارلیمنٹ میں مودی کو برا بھلا کہا جارہا ہے یہ اس بات کی علامت ہے۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ان کا میڈیا اور فوجی بریفنگ میں اس کی جھلک نظر آرہی ہے جی وہ زخم چاٹ رہے ہیں، یہ ہماری سفارتی جیت بھی ہے، سوائے اسرائیل کے بھارت کے ساتھ کوئی نہیں کھڑا ۔
دوسرے طرف ساری دنیا پاکستان کے ساتھ کھڑی ہوگی۔ پاکستان نے تحمل اور فوجی طاقت کا لوہا منوایا ہے، پاکستان کو 76 سال کی تاریخ میں اتنی بڑی کامیابی نہیں ملی جو ہماری افواج پاکستان کو اس دفعہ ملی۔