
پی ٹی آئی کے کارکنوں نے آج عمران خان کی رہائی کے لیے ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج کیا۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی قیادت میں پشاور میں ریلی نکالی گئی۔ علی امین گنڈاپور نےکنٹینر سے ریلی کی قیادت کی۔ تحریک انصاف کے کارکنوں نے رنگ روڈ پر وزیراعلیٰ کا قافلہ روک لیا اور ان کے کنٹینر کے سامنے سڑک پر بیٹھ گئے۔
جیو نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ کنٹینر پر چڑھے تو کارکنان نے ڈی چوک جانے کے نعرے لگائے۔ ٹریفک پولیس اہلکاروں اور پارٹی رہنماؤں نے کارکنوں کو کنٹینر کے سامنے سے ہٹایا اور قافلہ روانہ ہوا۔
جیو نیوز کے مطابق سربراہ تحریک تحفظ آئین پاکستان محمود خان اچکزئی، سلمان اکرم راجہ اور بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کو پولیس نے اڈیالہ جیل جانے سے روک دیا۔
اسی دوران سی پی او راولپنڈی خالد ہمدانی اڈیالہ جیل پہنچ گئے جہاں انہوں نے سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔ پی ٹی آئی کے ممکنہ احتجاج کے پیش نظر اڈیالہ جیل اور اس کے اطراف سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے اور پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کر دی گئی۔
جیو نیوز کے مطابق لاہور میں تحریک انصاف کی کال پر مختلف مقامات پر ریلیاں نکالی گئیں۔ پی ٹی آئی نے پولیس پر لاٹھی چارج کرنے اور 6 اپوزیشن ارکان پنجاب اسمبلی سمیت 300 گرفتاریوں کا الزام لگایا ہے۔
پرویز الہٰی کی ہدایت پربانی پی ٹی آئی کی رہائی اور یوم استحصال کشمیر کی مشترکہ ریلی نکالی گئی۔
کراچی میں یونیورسٹی روڈ پر حسن اسکوائر کے قریب پی ٹی آئی نے ریلی نکالی۔ پولیس نے رکاوٹیں لگا کر سڑک بند کردی، کارکنوں کے پتھراؤ کے جواب میں پولیس نے مشتعل افراد پر آنسو گیس کی شیلنگ کی، پولیس نے کئی افراد حراست میں لے لیے۔
حیدرآباد، لطیف آباد، لاڑکانہ، ٹھٹہ اور نوابشاہ میں بھی عمران خان کی رہائی کے لیے احتجاج کیا گیا۔
جھنگ اور شکر گڑھ میں بعض مقامات پر احتجاج کیا گیا۔ ملتان میں پی ٹی آئی نے پولیس پر کئی کارکنوں کی گرفتاری کا الزام عائدکیا ہے۔
چمن میں پشتونخوامیپ اور پی ٹی آئی نے ریلی نکالی۔ پشین، قلعہ عبداللہ، میرعلی، ہنگو، مہمند، مالاکنڈ اور صوابی کے علاوہ مظفر آباد میں بھی احتجاج کیا گیا۔