خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کی اپیکس کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں سرمایہ کاری کے فروغ کےلیے کیے جانے والے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔
نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی زیر صدارت خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کی ایپکس کمیٹی کے اجلاس جس میں آرمی چیف، نگراں کابینہ، نگران وزراء اعلیٰ اور متعلقہ اعلیٰ حکومتی اہلکاروں نے بھی شرکت کی۔ اس حوالے سے جاری اعلامیے کے مطابق اجلاس میں ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کےلیے کیے جانے والے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس کے دوران مختلف وزارتوں نے سرمایہ کاری کے فروغ کے اقدامات پر بریفنگ دی۔ مختلف وزارتوں نے متعین اہداف کے حصول میں سہولت کےلیے اقدامات پر بھی بریفنگ دی۔ اعلامیے کے مطابق سرمایہ کاری بڑھانے کےلیے مختلف اقدامات پر پیشرفت کو انتہائی اطمینان بخش قرار دیا گیا۔بیرونی سرمایہ کاری کےلیے دوست ممالک سے روابط میں تیزی کے اقدامات کی تعریف کی گئی۔ اجلاس کے دوران سرکاری و نجی اداروں سے تعاون کے اقدامات کو سراہا گیا۔ اعلامیہ کے مطابق پالیسی اقدامات میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کے منافع کی منتقلی شامل ہے۔ پالیسی اقدامات میں ملک میں کاروباری تنازعات کے حل کے عمل اور مواصلاتی بنیادی ڈھانچہ شامل ہے۔ پالیسی اقدامات میں افرادی قوت کی عالمی معیار کے مطابق ترقی کے اقدامات شامل ہیں جبکہ ایگزم بینک کو ترجیحی بنیادوں پر فعال بنانے کے اقدامات بھی شامل ہیں۔کمیٹی نے متعلقہ حکام نے تیل اور گیس کے شعبے میں سرمایہ کاری کر کے مسئلے کے حل کےلیے جامع لائحہ عمل پیش کرنے کی ہدایت کردی۔ اعلامیہ کے مطابق کمیٹی نے خسارے والے سرکاری اداروں ایس او ایز کی نجکاری کے عمل کا جائزہ لیا۔ ایس آئی ایف سی نے نجکاری کا عمل مزید تیز کرنے کی ہدایت کی۔وزیراعظم نے متعلقہ اداروں و اہلکاروں کو ایس آئی ایف سی کے تحت اقدامات پر بھرپور عمل کرنے کی ہدایت کی۔اعلامیہ کے مطابق آرمی چیف نے پاکستان کی پائیدار معاشی بحالی میں حکومت سے پاک فوج کے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔