نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ افغان طالبان اچھی طرح جانتے ہیں کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے لوگ پاکستان کے خلاف کہاں سے کارروائیاں کر رہے ہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام جرگہ میں بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹی ٹی پی وسطی ایشیائی ریاستوں میں نہیں بلکہ افغان سرزمین پر موجود ہے۔میزبان سلیم صافی سے گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دو سال قبل جو مذاکرات کا ڈھونگ رچایا گیا تھا تو ٹی ٹی پی کے لوگ کابل میں عملی طور پر ان مذاکرات میں شریک تھے۔انہوں نےکہاکہ اب یہ فیصلہ افغان طالبان کو کرنا ہے کہ ٹی ٹی پی کے لوگوں کو ہمارے حوالے کرنا ہے یا ان کے خلاف خود کارروائی کرنی ہے۔انوار الحق کاکڑ نے مزید کہا کہ یہ بات قابل برداشت نہیں کہ افغان سرزمین سے پاکستان کے خلاف کارروائیاں کی جائیں اور افغان طالبان تماشا دیکھتے رہیں۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ تمام مکاتب فکر کے علماء نے آرمی چیف کے ساتھ ملاقات میں ٹی ٹی پی سے متعلق موجودہ حکومتی پالیسی کی حمایت کی ہے۔خیال رہے کہ نگران وزیراعظم کے ساتھ خصوصی گفتگو پر مبنی پروگرام جرگہ جیو نیوز پر اتوار کی شب 10 بج کر 5 منٹ پر پیش کیا جائے گا۔