نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ معصوم لوگوں کو نشانہ بنانے کا اب کوئی جواز نہیں دیا جا سکتا۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں بات چیت کرتے ہوئے ملالہ یوسفزئی نے کہا کہ پریشانی ہے کہ جنگ بندی سے متعلق اب تک اتنا دباؤ نہیں بڑھایا جا رہا، جنگی جرائم میں ملوث ملک کا احتساب ضروری ہے۔
اپنی گفتگو کے دوران انہوں نے دنیا بھرکےعوام سےغزہ میں جنگ بندی کیلئے اپنے اپنے ملکوں میں حکومتوں پر دباؤ ڈالنے کی بھی اپیل کی۔
پروگرام کے دوران افغان مہاجرین سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جبری بے دخلی ظالمانہ اقدام ہے، پاکستانی حکام افغان شہریوں کی بیدخلی کا فیصلہ واپس لیں۔
اس سے قبل نیلسن منڈیلا کی دسویں برسی کے موقع پرجوہانسبرگ میں خطاب کرتے ہوئے نوبیل امن انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے کہا تھا کہ طالبان نے افغانستان میں لڑکی ہونا ہی غیر قانونی بنا دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 2 سال پہلے تک افغانستان میں عورتیں کام کرتی تھیں، وزارتوں پر بھی فائز تھیں، کرکٹ اور فٹبال کھیلتی تھیں، بچیاں اسکول جاتی تھیں، سب کچھ بہترین نہ ہونے کے باوجود پیشرفت ہورہی تھی۔
ملالہ نے کہا کہ طالبان نے قبضہ کرتے ہی خواتین کے حقوق سلب کر لیے، غلط تصورات کی بنیاد پر لڑکیوں کو اعلیٰ تعلیم تک سے روک دیا ہے۔