پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے ہمیشہ اداروں کے ساتھ ٹکراؤ سے گریز کیا، نواز شریف نے ماضی میں ڈیل کی ہوتی تو جلاوطن نہ ہوتے، اقتدار میں رہتے۔
جیو نیوز کے پروگرام ’’جرگہ‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے عرفان صدیقی نے کہا کہ انتقام اور احتساب میں فرق ہے، ہم انتقام نہیں چاہتے لیکن احتساب ضرور ہونا چاہیے، ہم فوج سمیت کسی ادارے سے تصادم نہیں چاہتے۔
عرفان صدیقی نے یہ بھی کہا کہ سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو توسیع بانی پی ٹی آئی نے دی تھی، جنرل راحیل شریف نہیں چاہتے تھے کہ پرویز مشرف کا ٹرائل ہو، مشرف کا جب ٹرائل شروع ہوا تو راحیل شریف نواز شریف سے ناراض تھے۔
رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ جنرل (ر) راحیل شریف توسیع کیلئے بے تاب تھے، انہوں نے توسیع کی بات خود نواز شریف سے کی، ایک شخص کے ذریعے راحیل شریف نے نواز شریف کو پیغام پہنچایا جلدی کریں وقت بہت کم ہے، راحیل شریف نے یہ بھی کہا کہ توسیع کر دیں پاناما جانے اور میں جانوں، نواز شریف نے راحیل شریف کو پیغام پہنچایا توسیع نہیں ملے گی میں پاناما بھگت لوں گا۔
عرفان صدیقی نے مزید کہا کہ ’’ووٹ کو عزت دو‘‘کا نعرہ پہلی بار میں نے ہی متعارف کروایا تھا، ووٹ کو عزت دینا ہمارے آئین کا تقاضا ہے، ن لیگ کا’’ووٹ کو عزت دو‘‘ کا بیانیہ آج بھی موجود ہے۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے یہ بھی کہا کہ 16 ماہ کی حکومت نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، یہ بہت بڑا کارنامہ تھا، پارٹی میں یہ سوچ ہے کہ نواز شریف ہی وزارت عظمیٰ کے امیدوار ہوں، بلاول ہونہار نوجوان ہے، لیکن 80 سال پہلے کی سیاست کر رہے ہیں، بلاول کے برعکس جو 80 سال والے ہیں وہ آج کی سیاست کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی آج جس صورتحال سے دوچار ہیں وہ خود ان کی پیدا کردہ ہے، بانی پی ٹی آئی کے خلاف ہم نے کچھ نہیں کیا۔