راولپنڈی سے لاپتہ سابق پولیس اہلکار 7 سال بعد بازیاب کرالیا گیا۔
پولیس کے مطابق راولپنڈی پولیس کا سابق اہلکار مستقیم خالد 2016 سے لاپتا تھا، مستقیم خالد 2006 میں پولیس میں بھرتی اور 2011 میں نوکری سے فارغ کیا گیا تھا۔
پولیس نے بتایاکہ مستقیم خالد کے مطابق ایک گینگ نے اسے اغوا کرکے ٹانگ توڈ دی تھی اور اغوا کار گینگ نے مستقیم خالد کو بھیک مانگنے پر مجبور کیا تھا.
پولیس نے بتایاکہ اغوا کار اپنی نگرانی میں مستقیم خالد سے بھیک منگواتے اور تشدد کرتے تھے، راولپنڈی سے اغوا سابق اہلکار کو مبینہ گینگ سندھ لے گیا تھا اور ذہنی توازن بگڑنے کے باعث گینگ مغوی کو واپس راولپنڈی لائے۔
پولیس کے مطابق مستقیم کی والدہ نے بیٹے کو بھیک مانگتا دیکھ کر پہچان لیا اور فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اطلاع ملنے پر مغوی اہلکار کو راولپنڈی کے علاقے ڈھیری حسن آباد سے بازیاب کرایا گیا اور اغوا میں ملوث گینگ کی 3 خواتین ارکان کو گرفتار کر لیا گیا۔
پولیس کے مطابق اغوار کار گینگ کا تعلق اندرون سندھ سے ہے اور دیگر ملزمان کی تلاش جاری ہے۔
پولیس نے بتایاکہ مغوی مستقیم خالد کے گھر والوں کو بازیابی کی اطلاع دے دی ہے۔
سی پی او کا کہنا تھاکہ ملزمان نے ذہنی معذور شخص کو اپاہج کرکے بھیک منگواکر انسانیت کو شرمسار کیا ہے، گینگ کے دیگر ارکان کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے گی