پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی ) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ میاں صاحب اہل ہیں یا نہیں وکلاء ہی بتا سکتے ہیں، آج نواز شریف سمجھ رہے ہيں کہ فیصلے سے انہيں فائدہ ہو رہا ہے، بانی پی ٹی آئی کل اگر نااہل ہوں گے تو وہ بھی پانچ سال کے لیے ہوں گے۔
نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں بلاول بھٹو نے کہا کہ الیکشن عمل کی قانونی حیثیت کو نقصان پہنچا ہے، ن لیگ نے تاثر دیا کہ سب کچھ ان کےلیے کرایا جا رہا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ تین ماہ ہوگئے ن لیگ عوام کے پاس نہیں جارہی، جو خود کو چوتھی بار وزیراعظم کہہ رہا ہے وہ گھر سے نہیں نکلا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ سپریم کورٹ نے تاحیات نااہلی کا فیصلہ سنا دیا، ہم پاکستان کی جمہوریت میں بہتری لانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چیلنجز سے سیاسی طور پر نمٹنا حکومت کی ذمے داری ہوتی ہے، بھٹو نے پاکستان کی قومی سلامتی پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔
بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ آصف زرداری درست کہتے ہیں پیپلز پارٹی وہ اونٹ ہے جس طرف بیٹھے گا حکومت بنے گی۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ خان صاحب نے خفیہ دستاویز کے ذریعے قوم کو بے وقوف بنانے کی کوشش کی۔
اُن کا کہنا تھا کہ سائفر کی ہر کاپی ریکارڈ پر ہے، بانی پی ٹی آئی کی کاپی گم ہوگئی، جس دن بانی پی ٹی آئی گرفتار ہوئے اگلے دن سائفر چھپ گیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ الیکشن التوا کے لیے سینیٹ کی قرارداد میں کوئی وزن نہیں، الیکشن التوا کے لیے مولانا فضل الرحمان کی اپنی وجوہات ہوں گی۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ماضی میں دہشت گردی کے واقعات اس سے زیادہ تھے پھر بھی الیکشن ہوئے، سمجھتا ہوں بی بی کی شہادت پر الیکشن میں بھی تاخیر نہیں ہونی چاہیے تھی۔