سپریم کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کے گھر چھاپے کی انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس اسلام آباد سے فوری رپورٹ طلب کرلی۔
وقفے کے بعدسپریم کورٹ میں پی ٹی آئی انٹراپارٹی انتخابات کیس کی سماعت کا دوبارہ آغاز ہوا تو چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم نے آئی جی کو بھیجا تھا۔
وکیل پی ٹی آئی علی ظفر نے کہا کہ یہ تو اچھی بات ہے۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا آئی جی اسلام آباد عدالت میں موجود ہیں؟ علی ظفر نے بتایاکہ آئی جی اسلام آباد آئے تھے شاید باہر گئے ہیں آجائیں گے۔
بعد ازاں چیف جسٹس نے آئی جی سے استفسار کیا کہ پولیس ان کے گھر کیوں گئی تھی؟
آئی جی نے جواب دیا کہ پولیس کو اطلاع ملی کہ اشتہاری ملزم وہاں گئے ہیں لیکن جب علم ہوا گھربیرسٹر گوہر کا ہے توپولیس پارٹی واپس چلی گئی۔
چیف جسٹس نے حکم دیا کہ آپ تحریری رپورٹ داخل کریں یہ سنجیدہ معاملہ ہے اور آپ بیرسٹر گوہر کے گھر خود جائیں۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ میں دورانِ سماعت چیئرمین پی ٹی آئی گوہر خان نے علی ظفر کو دلائل کے دوران روکا اور بتایا چار ڈالے ان کے گھر پہنچے ہیں، بیٹے اور بھتیجے کو تشدد کا نشانہ بنایا، کمپیوٹر اور دستاویزات اپنے ساتھ لے گئے۔
چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو مخاطب کرکے کہا تھاکہ اگر ایسا ہوا ہے تو نہیں ہونا چاہیے تھا، ابھی معاملے کو طے کریں۔