پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی سائفر کیس میں سزا چیلنج کرنےکا اعلان کردیا۔
تحریک انصاف کی جانب سے جاری بیان میں بانی چیئرمین اور وائس چیئرمین کی سزاؤں کو مسترد کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کے خلاف اعلیٰ عدلیہ سے رجوع کرنےکا اعلان کیا گیا۔
تحریک انصاف کے ترجمان رؤف حسن نے ایک بیان میں کہا کہ بانی چیئرمین اور وائس چیئرمین کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، قانون وانصاف کی بنیادوں سے محروم فیصلہ عدل کےکسی میزان پر ٹھہر نہیں پائےگا، بانی چیئرمین کی ہدایات اور تعلیمات کی روشنی میں پرامن رہیں گے، ہر ناانصافی کا بدلہ ووٹ سے لیں گے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں رہنما پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نےکہا کہ جج صاحب نے اپنی طرف سے سوالات کیے، ہم ان سے کیا توقعات رکھیں، آئین اور قانونی طریقہ کار سے ہٹ کر کیسز کو چلایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تمام کارکنان اورپی ٹی آئی سے لگاؤ رکھنے والے تحمل کا مظاہرہ کریں، ہمیں سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ پر اعتماد ہے۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ فیصلے پر کارکنان مشتعل نہ ہوں،کوئی قانون ہاتھ میں نہ لیں، ہماری توجہ الیکشن سے ہٹانے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن 8 فروری کو سب کا محاسبہ ہوگا۔
جیو نیوز سےگفتگو میں رہنما پی ٹی آئی بیرسٹر علی ظفرکا کہنا ہےکہ ٹرائل ہوا ہی نہیں تو سزا کیسے ہوسکتی ہے؟ یہ ٹرائل نہیں عدالتی نظام کے ساتھ فراڈ تھا، مس ٹرائل کیا گیا، شروعات ٹھیک تھیں لیکن چار پانچ دن سے جج صاحب نے سب کچھ بدل دیا۔
بیرسٹر علی ظفر کے مطابق جج نے اپنی مرضی سے کیس چلایا، جیسے گھر میں بیٹھ کر فیصلہ کردیا گیا ہو، آرٹیکل ٹین اے اور ٹرائل کے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی گئی اور انصاف کی دھجیاں اڑائی گئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے وکلا کو ہٹا کر ایڈووکیٹ جنرل آفس کے تجویز کردہ وکلا کو رکھا گیا، پراسیکیوشن ٹیم میں شامل وکلا کو بغیر اجازت رکھا گیا، یہ ممکن ہی نہیں تھا کہ نوجوان وکلا ایک دن میں فائل پڑھ کر جرح کرتے، انہوں نے چھوٹی موٹی جرح کی، اس دوران بانی پی ٹی آئی کے وکلا کو باہر رکھا گیا۔
علی ظفر کا کہنا تھا کہ سائفرکیس میں فیصلہ روکنےکی درخواست پر سماعت سے پہلے ہی فیصلہ آگیا، معاملے پرکل ہائی کورٹ جائیں گے