رہنما استحکام پاکستان پارٹی فردوس عاشق اعوان نے پولیس اہلکار کو تھپڑمارنے کے کیس میں تحریری طور پر معافی مانگ لی۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان میں فردوس عاشق عوان کے خلاف پولیس اہلکار کو تھپڑ مارنے کے کیس پر ممبر الیکشن کمیشن سندھ نثار درانی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت کی۔
اس دوران فردوس عاشق اعوان اور تھپڑ کھانے والے پولیس اہلکار کی جانب سے تحریری جواب الیکشن کمیشن میں جمع کروایا گیا۔
دورانِ سماعت ممبر الیکشن کمیشن سندھ نے فردوس عاشق سے استفسار کیا کہ آپ کون ہوتی ہیں قانون ہاتھ میں لینے والی ؟
اس پر فردوس عاشق نے اپنے مؤقف میں کہا کہ اس پولنگ اسٹیشنز پر ٹھپے لگ رہے تھے، عجیب ماحول تھا، جوا ہوا غلط ہوا، میں اس پر معافی مانگتی ہوں، قانون کا کام تھا مجھے تحفظ دیتا، ہجوم ہراساں کر رہا تھا۔
فردوس عاشق اعوان کا جواب میں مزید کہنا تھا کہ پولیس تماشائی بنی ہوئی تھی لیکن میں معذرت کرتی ہوں۔
اس پر ممبر الیکشن کمیشن سندھ نثار درانی نے کہا کہ ہم آپ سے تھپڑ مارنے کی توقع نہیں رکھتے تھے۔
ای سی پی بینچ کے مطابق الیکشن کمیشن آج کی سماعت کا حکم نامہ بعد میں جاری کرے گا۔
فردوس عاشق اعوان کی میڈیا سے گفتگو:
فردوس عاشق اعوان نے سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ الیکشن کمیشن سےدرخواست کی ہے کہ تھپڑ مارنے سے پہلے اور بعد کے حالات کا بھی جائزہ لیا جائے۔
فردوس عاشو اعوان کا کہنا تھا کہ فرطِ جذبات میں یہ واقعہ ہوا، افسوسناک تھا، نہیں ہونا چاہیے تھا، پولیس اہلکار کی ذمہ داری تھی مجھے تحفظ فراہم کرنا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پولیس اہلکار مخالفین کی ایماء پر کام کر رہا تھا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل فردوس عاشق اعوان نے 10 فروری کو اپنے ایکس اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو بیان کے ذریعے اپنا مؤقف عوام کے سامنے رکھا تھا