سابق وزیراعظم و مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان زخمی ہے، اسے مشکلوں اور مصیبتوں سے نکالنا ہے، اگلے ڈیڑھ دو سال مشکل ہوں گے اور مشکل فیصلے کرنا ہونگے لیکن یقین ہے انشاء اللہ ملک مشکلات سے نکل جائے گا۔
مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی اجلاس سے خطاب میں نواز شریف کا کہنا تھاکہ ہمارے ارکان بہت سخت لڑائی لڑ کر قومی اسمبلی میں پہنچے ہیں، واسطہ ایسے لوگوں سے پڑاہے جن کی مجھےکبھی سمجھ نہیں آئی، بانی پی ٹی آئی جب گرے تو میں سب سے پہلے اسپتال پہنچا اوربنی گالہ میں مل کر آیا تو پتہ چلا کہ لندن میں طاہرالقادری سے اتحاد ہوگیا۔انہوں نے کہا کہ لندن میں پاکستان میں دھرنوں کا پلان بنایا گیا، ایک طرف دھرنے تھے دوسری طرف دہشت گردی تھی، دھرنے ہوتے رہے ہم موٹروے اوربجلی کے کارخانے لگاتے رہے، دھرنے ہوتے رہے ہم دہشت گردی کے خلاف لڑتے رہے۔
ان کا کہنا تھاکہ مجھے فارغ کرنے والے جج کسی کو منہ دکھانے کے قابل ہیں؟ ججوں نے مجھے غصے سے نکالا، یہ کیا غصہ تھا؟ ججوں نے پاکستان کے ساتھ غلط کیا، یہ نقصان انہوں نے نوازشریف کو نہیں بلکہ ملک کو نقصان پہنچایا۔
نواز شریف کا کہنا تھاکہ جسٹس ناصرالملک نے کہا کوئی 35 پنکچر والی بات نہیں ہے، کے پی کا وزیراعلیٰ اپنے لوگوں کولےکر اسلام آباد پر حملہ کرنے آیا، ہم نے کہا ساتھ مل کرچلیں ہم آپ کو عزت دیں گے، قوم کے بچوں کو بدتہذیبی اور بدتمیزی نا سکھائیں، آپ نے اپنے دور میں کیا کیا؟ کون سا منصوبہ لگایا، ہم نے صرف پنجاب میں نہیں، بلوچستان، سندھ، خیبرپختونخوا، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں منصوبے لگائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 1990سے بغیر رکے کام جاری رہتے توپاکستان خطے کی ایک بڑی طاقت ہوتا، ہم بہت پہلے جی 20 کا حصہ بن چلے ہوتے، ہر بڑے منصوبے پر مسلم لیگ ن کی مہر لگی ہوئی ہے، ملک پر بڑا ظلم کیا جو بھی ان کو لے کرآئے وہ ملک کے بہت بڑے مجرم ہیں۔
قائد ن لیگ کا کہنا تھاکہ میں شہباز شریف کو داد دوں گا کہ انہوں نے ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا، ان کی ہمت ہے کہ انہوں نے ملک کو بچایا ہے، عوام کا سب سے بڑا مسئلہ مہنگائی ہے، 1990 میں جب پہلی بار وزیراعظم بناتو اس وقت جو کام کیا اس کا ثمر ہمیں ملا۔
ان کا کہنا تھاکہ مجھے لگتا ہے اگلے ڈیڑھ دو سال مشکل ہوں گے، ڈیڑھ دو سال میں پاکستان مشکلات سے نکل جائےگا، پاکستان کو مشکلوں اور مصیبتوں سے نکالناہے تو ڈیڑھ دو سال میں مشکل فیصلے کرناہوں گے، ہم نے بجلی گیس کے بلوں کو کم کرنا ہے ملک کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہے۔