وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا ہےکہ بطور وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت ہم آپس میں رابطے رکھیں گے لیکن ہم ووٹ چوروں کے ساتھ مفاہمت نہیں کریں گے۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں علی امین گنڈا پور نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کہہ رہے ہیں رول آف لاء ہونا چاہیے، ہم نظریے کے مطابق کام جاری رکھیں گے، ہم ایسا نظام بنائیں گے آئندہ کوئی مینڈیٹ چوری نہ کرسکے، ہم نے صوبے میں امن و امان قائم کرنا ہے، روزگار دینا ہے،ہم بنیادی سہولیات، ایجوکیشن اور صحت میں بہتری لائیں گے، ہم ایک لاکھ سے زائد خاندانوں کی مالی معاونت کریں گے۔
علی امین نے کہا کہ چیف جسٹس سےگزارش ہے 9 مئی پر کمیشن بنائیں، ہماری خواتین اور کارکن جیلوں میں ہیں، ہمارا مطالبہ کے 9 مئی سے فائدہ حاصل کرنے والوں کا محاسبہ کیا جائے، ہم نے پاکستان کے لیے 2 حکومتیں چھوڑی ہیں اور بانی پی ٹی آئی ہمارے بچوں کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
وزیراعلیٰ کے پی کا کہنا تھاکہ پاکستان ہمارا ہے، مرکز کی حکومت نے مینڈیٹ چوری کیا ہے،ہم پشاور میں پرامن احتجاج کریں گے، ہمیں ریزرو سیٹیں نہیں ملیں، میرے صوبے کے کچھ حقوق ہیں، ان حقوق کے لیے میں اسلام آباد آؤں گا، ہم ووٹ چوروں کے ساتھ مفاہمت نہیں کریں گے، بطور وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت ہم آپس میں رابطے رکھیں گے، اسٹیبلشمنٹ بھی ہماری ہے ادارے بھی ہمارے ہیں،اسٹیبلشمنٹ سے مفاہمت ہوگی تو اس کا فیصلہ بانی پی ٹی آئی کریں گے۔
کے پی اسمبلی میں ثوبیہ شاید پر لوٹا پھینکنے کے واقعے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جس خاتون کے ساتھ بد تہذیبی ہوئی انہوں نےخاتون کارڈ استعمال کیا، خاتون کا قصور تھا لیکن میں نے بطور سی ایم خاتون سے معافی مانگی۔