اسحاق ڈار کا کہنا ہے میثاق معیشت اور میثاق جمہوریت وقت کی اہم ضرورت ہیں۔
سینیٹ کے اجلاس میں الوداعی خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ اس ایوان نے بہت زیادہ کام کیا ہے، اس ایوان کا ڈسپلن ہوا کرتا تھا، ایوان کے اندر علامتی احتجاج تو ٹھیک ہے، قومی اسمبلی میں جو ہو رہا اس سے اچھا پیغام نہیں جا رہا، اس ایوان کا تھوڑا خیال رکھنا چاہیے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ 2013 میں ملک دیوالیہ ہونے جا رہا تھا، اس کے بعد مسلم لیگ (ن) کی حکومت آئی، ملک کی جی ڈی پی بڑھی اور مہنگائی کم ہوئی۔
سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ہمیں دنیا کی چوبیسویں بڑی معیشت قرار دیا گیا تھا، پیشگوئی کی گئی تھی کہ ملک جی 20 میں جا رہا ہے، پھر ملک کو کس کی نظر لگ گئی، کس کی سازش تھی؟ میں اس سازش کو پراجیکٹ 2011 کہتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ جب ملک معاشی ترقی کرنے لگتا ہے معلوم نہیں کیوں کوئی ٹانگ کھینچ لیتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ ملک کو اکیلے کوئی جماعت طاقتور نہیں بنا سکتی، ہم سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔
سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ میں نہیں کہوں گا کسی نے غلط کام کیا ہو تو اسے معافی دے دیں، پاکستان کے خلاف سازش ہے کہ اسے کمزور رکھا جائے، اللہ نہ کرے کہ وہ دن آئے جب کوئی اپنی شرائط پر ہمیں ڈکٹیٹ کرے۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ 13 جماعتوں نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، اب ہم مستحکم ہیں، ملک کو آگے لے جانے میں کئی سال لگیں گے، ہمیں مل کر کام کرنا چاہیے تاکہ پاکستان کو آگے لے کر چلیں