پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما عطا تارڑ نے کہا ہے کہ شیر افضل مروت کے بیان سے متعلق سنجیدگی سے مشاورت جاری ہے۔ وہ اپنے ثبوت ایف آئی اے میں پیش کریں۔
جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ شیر افضل مروت نے بغیر کسی ثبوت کے وزیراعلیٰ پنجاب پر الزامات عائد کیے۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی اسمبلی فلور پر مثالی کوآرڈینیشن رہی، آصف زرداری کے صدر منتخب ہونے سے وفاق مضبوط ہوا۔
ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے بہتر جانا کہ کابینہ میں شامل نہ ہوں اور آئینی عہدے لے لیں، حکومت کے فیصلوں میں پیپلز پارٹی کی مشاورت شامل ہوگی۔ ہم نے پیپلز پارٹی کو کابینہ میں آنے کی دعوت دی لیکن انہوں نے قبول نہ کی۔
عطا تارڑ کا یہ بھی کہنا تھا کہ کابینہ چھوٹی بنے گی اور سنجیدہ لوگوں پر مشتمل ہوگی۔ کابینہ پر مشاورت حتمی مراحل میں داخل ہوچکی ہے، امید ہے کہ 24 گھنٹوں میں کابینہ کے ناموں کا اعلان ہوجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن سے بھی درخواست ہے کہ ہم دل بڑا کریں گے اور مل جل کر معاملات چلائیں گے، پی ٹی آئی کے دور میں جس طرح معاملات کو چلایا گیا اس سے معیشت تباہ ہوئی۔
ن لیگی رہنا کا کہنا تھا کہ محسن نقوی کو وزیر داخلہ بنانے سے متعلق کوئی بات میری نظر سے نہیں گزری۔
پروگرام میں شریک پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی سیاسی طور پر ایک دوسرے کےلیے بوجھ بن چکے ہیں