شمالی وزیرستان کے تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتال میرعلی میں میڈیکل ٹیکنیشنز نے ختنہ کے دوران شیر خوار بچے کے جسم کا حساس حصہ کاٹ ڈالا، ڈپٹی کمشنر نے واقعے کا نوٹس لے کر 3 رکنی انکوائری کمیٹی قائم کر دی۔
ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر معراج وزیر نے جیو نیوز کو بتایا کہ میرعلی کے علاقہ خیسور علی خیل کا رہائشی وحید اللہ 20 دن قبل نوزائیدہ بچے کو ختنے کی غرض سے میرعلی اسپتال لایا تھا۔
ڈاکٹر معراج وزیر کے مطابق 2 ٹیکنیشنز نے آپریشن تھیٹر میں شیر خوار بچے کے جسم کا حساس حصہ کاٹ ڈالا جس کی اطلاع انہیں گزشتہ روز تب ملی جب بچے کے والد نے ضلعی انتظامیہ کو شکایت کی۔
ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کے مطابق انہوں نے اسپتال ایم ایس کو کہا ہے کہ دونوں ٹیکنیشنز کو فی الفور کام سے روکا جائے۔
شمالی وزیرستان کے ڈپٹی کمشنر یوسف کریم نے جیو نیوز کو بتایا کہ انہوں نے واقعے کا نوٹس لے کر انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔
اسسٹنٹ کمشنر کے بشمول تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی جلد رپورٹ پیش کرے گی جس کی روشنی میں ملوث افراد کو سزا دی جائےگی۔