پی ٹی آئی کے 15 اکتوبر کو ڈی چوک پراحتجاج کے حوالے سے خیبر پختونخوا میں پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں کو تاحال نئی ہدایات نہیں ملیں۔
ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت ملنے کا انتظار کیا جارہا ہے، پارٹی کے درجنوں ورکرز کو گرفتار کیاگیا ہے جن کی ضمانتیں نہیں ہوئیں۔
پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی ورکرز مسلسل احتجاج کرنے کے باعث تھکاوٹ کا بھی شکار ہیں، کم وقت میں احتجاج کیلئے پارٹی ورکرز کو اکٹھاکرنا مشکل کام ہے اور گزشتہ احتجاج کے دوران شیلنگ کے باعث متعدد پارٹی ورکرز بیمار بھی ہیں۔
اس حوالے سے ریجنل صدر پی ٹی آئی ارباب عاصم کا کہنا تھاکہ جیسے ہی حکم ملا تو احتجاج کی تیاری مکمل کرلی جائے گی۔
خیال رہے کہ پی ٹی آئی نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے موقع پر 15 اکتوبر کو ڈی چوک میں احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے۔ تحریک انصاف نے شرط لگا رکھی ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرادو، 15 اکتوبر کو ڈی چوک پر احتجاج ملتوی کردیں گے تاہم حکمران جماعت ن لیگ نے پی ٹی آئی کا مطالبہ مسترد کردیا۔
اُدھر شنگھائی کانفرنس کے موقع پر ڈی چوک میں احتجاج پر تحریک انصاف کے اندر سے بھی آوازیں اٹھ گئیں۔