جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے ایک روز کا وقت مانگا ہے، ہم انتظار کریں گے۔
حکومتی وفد اور اپوزیشن سے ملاقاتوں کے بعد مولانا فضل الرحمان نے بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اپنا ڈرافٹ پی ٹی آئی سے شیئر کیا، پی ٹی آئی نے پارٹی کے بانی سے ملاقات کی، ان کا پیغام مجھ تک پہنچایا۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا پیغام مثبت تھا، تحریک انصاف کو حکومتی رویے سے شکایت رہی، ہم آج تک جواب کا انتظار کریں گے۔
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ رشوت دینے اور اٹھائے جانے سے متعلق ہماری شکایات دور نہیں ہوئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پی پی اور جے یو آئی نے آئینی ترمیم پر اتفاق رائے حاصل کیا تھا، پھر لاہور میں ن لیگ کی قیادت کے ساتھ اس پر مزید مشاورت ہوئی۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے جن نکات پر اعتراض کیا حکومت اس سے دستبردار ہونے پر راضی ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے درمیان بل کےحوالے کوئی تنازع نہیں ہے، پی ٹی آئی کو بھی اعتماد میں لیا، ان سے مشاورت جاری رہی۔
اس موقع پر چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آئینی ترمیم کے مسودے کی تمام پارٹیوں نے توثیق کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چاہتا ہوں سیاسی جماعتوں کے اتفاق رائے سے قانون سازی ہو، امید ہے آج ہم سب مل کر آگے قدم رکھ سکیں۔
بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے پی ٹی آئی مثبت انداز میں جواب دے گی، پی ٹی آئی کی تمام شکایات آئینی ترمیمی بل میں موجود نہیں ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے آج تک کا وقت مانگا ہے، مجھے یقین ہے مولانا فضل الرحمان پی ٹی آئی کو قائل کریں گے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے امید ظاہر کی کہ امید ہے مولانا فضل الرحمان ہماری درخواست مانیں گے اور بل کو جے یو آئی ہی پیش کرے گی۔