پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) حکومت نے بھی خان صاحب کی طرح آئی ایم ایف معاہدے کی خلاف ورزی کی۔
اسلام آباد کی نجی یونیورسٹی میں طلبہ سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ سیاست کیلئے غلط معاشی فیصلے کا بوجھ پاکستان کے عوام اٹھا رہے ہیں، نیت ٹھیک ہو تو آئی ایم ایف کی شرائط کے ساتھ بھی غریبوں کا خیال رکھا جا سکتا ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے جنوبی پنجاب پر ہمیشہ توجہ دی ہے، عوام دو تہائی اکثریت دلوائیں گے تب ہی جنوبی پنجاب صوبہ کی آئینی ترمیم کر سکیں گے۔
پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ مہنگائی، غربت، بے روزگاری، موسمیاتی تبدیلی اہم ایشوز ہیں، ملک جس معاشی بحران سے گزر رہا ہے وہ سب کے سامنے ہے، معاشی بحران، موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے پاکستان خطرے میں ہے، پوری دنیا کے ساتھ مل کر موسمیاتی تبدیلی کا مقابلہ کرنا ہوگا، گلگت بلتستان کے عوام کو موسمیاتی تبدیلی کے نقصانات کا ادراک ہے، لاہور میں دھند اتنی زیادہ ہے کہ سانس بھی نہیں لے سکتے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے منشور میں میرا عوامی معاشی معاہدہ ہے، منشور کو میں نے خود چند ماہرین کے ساتھ بیٹھ کر تیار کیا، ملک کے اشرافیہ، بجلی گھروں، فرٹیلائزر انڈسٹری کو 1500ارب روپے سالانہ سبسڈی ملتی ہے، اشرافیہ کی تمام سبسڈی کو ختم کریں گے، پسماندہ طبقات کو ریلیف دینے کیلئے رقم خرچ کریں گے، حکومت ملی تو وفاق کی 17 وزارتیں ختم کریں گے، اشرافیہ کی سبسڈی ختم کرکے یہ پیسا عوام پر خرچ کریں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاور فل لابیز ہیں جو مسائل کا باعث بنتی ہیں، وزارتیں ختم کریں گے تو پاور فل سیکٹر سے پاور فل رد عمل آئے گا، وفاقی حکومت میں 18 ماہ گزارے، جانتا ہوں اسلام آباد بیوروکریسی کی کیا ذہنیت ہے، بیوروکریسی نہ خود کچھ کرنا چاہتی ہے نہ کسی کو کچھ کرنے دینا چاہتی ہے۔
پی پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ آج اپنا بجٹ دیکھیں تو صرف 2 فیصد رہ گیا ہے، زراعت، مواصلات، توانائی کے شعبوں پر سرمایہ کریں تو معاشی استحکام لا سکتے ہیں، عوام کو 300 یونٹ تک مفت بجلی، دیگر سہولتیں دیں گے تو پالیسیز کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔
بلاول بھٹو نے یہ بھی کہا کہ نئی سوچ کے بغیر آپ اپنے منشور پر عمل نہیں کر سکتے، نفرت اور تقسیم کی سیاست ملک میں عروج پر ہے، نفرت کی سیاست نے پورے ملک کو تقسیم کیا ہوا ہے، نواز کو چوتھی بار چننے سے بھی منشور پر عمل درآمد نہیں ہوگا۔
پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ دہشتگرد ایک بار پھر سر اٹھار ہےہیں۔