چمن میں جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) کے مرکزی رہنما حافظ حمداللّٰہ کی گاڑی پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ حافظ حمداللّٰہ قاتلانہ حملے میں محفوظ رہے۔
پولیس کے مطابق حافظ حمداللّٰہ کی گاڑی پر میزائی اڈہ کے مقام پر فائرنگ کی گئی، حافظ حمداللّٰہ چمن سے کوئٹہ جا رہے تھے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بلوچستان میں دہشتگردی کے 2 واقعات ہوئے جس میں 26 افراد جاں بحق اور 50 زخمی ہوگئے۔
پہلا دھماکا ضلع پشین میں خانوزئی کے علاقے میں آزاد امیدوار اسفند یار کاکڑ کے دفتر کے باہر ہوا جس میں 12 افراد جاں بحق اور 30 زخمی ہوئے۔
دھماکا خیز مواد موٹرسائیکل میں نصب تھا جبکہ دھماکے کے وقت اسفند یار کاکڑ دفتر میں موجود نہیں تھے۔
ضلع قلعہ سیف اللّٰہ میں ہونے والے دھماکے میں جے یو آئی ف کے دفتر کو نشانہ بنایا گیا جس میں 12 افراد جاں بحق اور 22 زخمی ہوئے۔
اس دھماکے میں جے یو آئی کے مولانا عبدالواسع محفوظ رہے۔
نگراں وزیرِ اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے کہا کہ کل بلوچستان میں الیکشن ہوں گے اور پُرامن ہوں گے، عوام نکلیں گے اور دہشت گردوں کے عزائم خاک میں ملائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گرد اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہوں گے، آخری دہشتگرد کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی۔
قلعہ سیف اللّٰہ میں دھماکا قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 251 جبکہ پشین میں پی بی 47 میں ہوا۔