راولپنڈی: ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں کئی حملوں میں ملوث افغان شہری ہیں ۔
راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ خطے میں دہشتگردی کے خلاف سب سے اہم کردار پاکستان کا رہا ہے، پاکستان دہشتگردی کے نیٹ ورک کو ختم کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑےگا، دہشتگردوں کے خلاف ہر ممکن حد تک جائیں گے، دہشتگردی جیسے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھیکنے کو تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افغان سرزمین استعمال کرکے ٹی ٹی پی کارروائی کررہی ہے، حالیہ دہشتگردی کے تانے بانے افغانستان میں ملتے ہیں، پاکستان نے افغانستان کی عبوری حکومت کی ہر سطح پر مدد کی لیکن افغانستان کی عبوری حکومت نے وعدوں پر عملدرآمد تاحال نہیں کیا، ٹھوس شواہد موجود ہیں ٹی ٹی پی کے دہشت گرد افغان سرزمین استعمال کررہے ہیں۔
میجر جنرل احمد شریف کا کہنا تھا کہ افواج پاکستان کی اولین ترجیح ملک میں امن و امان کا قیام ہے، ہم دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کی سرکوبی کے لیے ہر حد تک جائیں گے، پاکستان دہشتگردی کے خلاف نبرد آزما ہے، پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف طویل جنگ لڑی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 5 لاکھ 63 ہزار سے زائد افغان شہری واپس جاچکے ہیں لیکن لاکھوں افغان شہری اب بھی پاکستان میں موجود ہیں، افغان شہریوں سے ملکی معیشت پر بوجھ پڑ رہا تھا اور امن و امان کی صورتحال خراب ہورہی تھی جب کہ بلوچستان میں دہشتگرد امن و امان کی صورتحال خراب کر رہے ہیں، افواج پاکستان دہشتگردوں کے سامنے دیوار بنی ہوئی ہے۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ شمالی وزیرستان کی چیک پوسٹ پر دہشتگرد حملے میں جوان شہید ہوئے، ناکام دہشتگردکارروائیاں ثبوت ہے کہ سکیورٹی فورسزدشمن کے عزائم ناکام بنا رہی ہیں، 26 مارچ کو ایک اندوہناک واقعہ پیش آیا اس کا سرا افغان شہری تک گیا، داسو ڈیم حملے کی منصوبہ بندی افغانستان سے کی گئی، داسو ڈیم حملے کا خود کش حملہ آور افغان تھا، حالیہ حملوں میں ملوث دہشتگرد افغان شہری ہیں، دہشتگردوں کو کٹہرے میں لانے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں، آرمی چیف کہہ چکے ہیں پاکستان میں دہشتگردوں کیلیے کوئی جگہ نہیں۔