پاکستانی اداکار زاہد احمد فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی کے لیے دہشتگردی سے متعلق کی گئی اپنی پوسٹ انسٹاگرام کی جانب سے ڈیلیٹ کرنے پر سوشل میڈیا ایپ کی انتظامیہ پر برس پڑے۔
زاہد احمد نے انسٹاگرام پر ایک نوٹ شیئر کیا جس میں انہوں نے انکشاف کیا کہ انسٹاگرام نے ان کی پروفائل سے گزشتہ پوسٹ ہٹا دی ہے۔
اداکار کے نوٹ کے مطابق ‘کبھی نہیں سوچا تھا کہ میرے ساتھ بھی ایسا ہوگا، انسٹاگرام نے میری آخری پوسٹ حذف کردی جس میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو، برطانوی وزیراعظم رشی سنک اور امریکی صدر جو بائیڈن کو اصل دہشتگرد کہا گیا تھا’۔
اداکار نے انسٹاگرام کے مالکان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور لکھا ’ انسٹاگرام، قیامت کے دن آپ کو جہنم میں جلتا دیکھ کر مجھے بہت اچھا لگے گا‘۔
زاہد احمد کی ڈیلیٹ کردہ پوسٹ میں کیا تھا؟
اداکار نے کچھ روز قبل انسٹاگرام اور فیس بک پر ایک پوسٹ شیئر کی تھی جس میں افغان طالبان اور جو بائیڈن سمیت رشی سونک اور نیتن یاہو کی تصویر تھی۔
تصاویر پر لکھا تھا کہ ’ہمیں یہ یقین کرنے پر مجبور کیا گیا کہ دہشتگرد ایسے دکھتے ہیں جب کہ اب دنیا کو پتا چل چکا ہے کہ دہشتگرد کیسے نظر آتے ہیں‘۔
زاہد احمد کی انسٹاگرام سے ڈیلیٹ کی گئی یہ پوسٹ فیس بک پر تاحال موجود ہے۔
خیال رہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں کے نتیجے میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 18 ہزار 797 سے تجاوز کرچکی ہے جب کہ 50 ہزار سے زائد زخمی اور 7 ہزار 780 سے زائد افراد لاپتا ہو چکے ہیں۔
غزہ پر 7 اکتوبر سے اب تک ہونے والی بمباری میں 2 لاکھ 53 ہزار سے زائد مکانات جزوی طور پر متاثر جب کہ 52 ہزار سے زائد گھروں کو مکمل طور پر تباہ کیا جا چکا ہے۔