پاکستان میں 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں مختلف سیاسی جماعتوں کی طرف سے جنرل نشستوں پر الیکشن لڑنے والی خواتین امیدواروں سے متعلق فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) نے جائزہ رپورٹ جاری کردی۔
فافن کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق الیکشن 2024ء میں جنرل نشستوں پر111 سیاسی جماعتوں کی 275 خواتین امیدوار الیکشن لڑ رہی ہیں۔
یہ تجزیہ قومی وصوبائی اسمبلیوں کیلئے انتخابی امیدواروں کے فارم 33 کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ خواتین امیدوار تمام سیاسی جماعتوں سے قومی و صوبائی اسمبلیوں کی جنرل نشستوں پر نامزد 6037 امیدواروں کا صرف 4.6 فیصد ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، قانون کا تکنیکی اطلاق جنرل نشستوں پر کم از کم 20 امیدوار نامزد کرنے والی جماعت پر ہوتا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں موجود کل111 سیاسی جماعتوں میں سے 30 نے 5 فیصد سے زائد خواتین امیدوار نامزد کیں۔
رپورٹ کے مطابق، 4 سیاسی جماعتوں نے 4.5 سے 5 فیصد کے درمیان شرح سے خواتین امیدوار نامزد کیں، 77 سیاسی جماعتوں نے 4.5 فیصد تک خواتین امیدوار نامزد کیں۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ قومی اسمبلی کے حلقوں پر 94 جماعتوں کے 1872 امیدوار ہیں جن میں سے4.91 فیصد یعنی 92 خواتین امیدوار ہیں۔
فافن کی رپورٹ کے مطابق، پیپلزپارٹی پارلیمنٹرین نے جنرل نشستوں پر الیکشن لڑنے کے لیے 4.50 فیصد، مسلم لیگ (ن) نے 4.89 فیصد، جماعت اسلامی نے 3.70 فیصد، جے یو آئی ف نے 4.17 فیصد، اے این پی نے 3.96 فیصد، ایم کیو ایم پاکستان نے 5.76 فیصد، ٹی ایل پی نے 1.28 فیصد، جی ڈی اے نے14.95 فیصد ٹکٹ خواتین امیدواروں کو دیے۔
علاوہ ازیں، پی ٹی آئی پارلیمنٹرین نے10 فیصد، آئی پی پی نے 7.14 فیصد، بی این پی نے 4.84 فیصد، نیشنل پارٹی نے12.37فیصد، پی کے میپ نے 1.85 فیصد جبکہ بلوچستان عوامی پارٹی نے 7.89 فیصد ٹکٹ خواتین امیدواروں کو دیے۔